Your experience on this site will be improved by allowing cookies
• اسلام
• اخلاقیات
• معیشت
• خلافت
• زکوٰۃ، سود کی ممانعت
• قانون کی بالادستی
• نظامِ حیات
• معاشرت
• سیاست
• عدل،مساوات
• شوریٰ
“اسلامی نظامِ زندگی اور اس کے بنیادی تصورات” مولانا مودودی کی ایک اہم تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلام کے مکمل نظامِ حیات کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ کتاب کا مقصد قارئین کو اسلام کی جامعیت اور اس کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کرانا ہے، تاکہ وہ اسلامی تعلیمات کو اپنی زندگی میں نافذ کر سکیں۔
اسلام کا تصورِ حیات:
مولانا مودودی کے مطابق، اسلام محض چند عبادات اور عقائد کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک مکمل نظامِ زندگی ہے جو انسان کی روحانی، اخلاقی، معاشرتی، معاشی اور سیاسی ضروریات کا احاطہ کرتا ہے۔ اسلامی نظامِ حیات کا بنیادی مقصد انسان کو اللہ کی بندگی کی طرف راغب کرنا اور اس کی زندگی کو الٰہی احکامات کے مطابق ڈھالنا ہے۔
روحانی نظام:
اسلام کا روحانی نظام انسان کے دل و دماغ کو پاکیزہ بنانے پر زور دیتا ہے۔ عبادات، جیسے نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج، انسان کو اللہ سے جوڑتی ہیں اور اس کی روحانی ترقی کا باعث بنتی ہیں۔ یہ عبادات انسان کے اندر تقویٰ، صبر، شکر اور توکل جیسی صفات پیدا کرتی ہیں، جو اس کی شخصیت کو نکھارتی ہیں۔
اخلاقی نظام:
اسلامی اخلاقیات کا مقصد فرد اور معاشرے میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دینا ہے۔ سچائی، امانت، عدل، احسان، عفو اور مساوات جیسے اصول اسلامی اخلاقیات کی بنیاد ہیں۔ مولانا مودودی نے ان اخلاقی اصولوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی پیروی سے معاشرہ امن و سکون کا گہوارہ بن سکتا ہے۔
معاشرتی نظام:
اسلامی معاشرتی نظام خاندان کو معاشرے کی بنیادی اکائی قرار دیتا ہے۔ خاندان کے استحکام کے لیے نکاح، وراثت، حقوق و فرائض اور معاشرتی تعلقات کے بارے میں واضح احکامات دیے گئے ہیں۔ مولانا مودودی نے اس نظام کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے، تاکہ معاشرہ مضبوط اور مستحکم ہو۔
معاشی نظام:
اسلامی معاشی نظام عدل و انصاف پر مبنی ہے، جو دولت کی منصفانہ تقسیم اور معاشی استحصال کی روک تھام کو یقینی بناتا ہے۔ زکوٰۃ، صدقات، سود کی ممانعت اور وراثت کے قوانین اس نظام کے اہم اجزاء ہیں۔ مولانا مودودی نے اسلامی معاشی نظام کی خصوصیات اور اس کے فوائد کو تفصیل سے بیان کیا ہے، تاکہ معاشی ناہمواریوں کا خاتمہ ہو سکے۔
سیاسی نظام:
اسلامی سیاسی نظام خلافت پر مبنی ہے، جہاں حکمران اللہ کے احکامات کے مطابق حکومت کرتے ہیں اور عوام کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھتے ہیں۔ شوریٰ، عدل، مساوات اور قانون کی بالادستی اس نظام کی بنیاد ہیں۔ مولانا مودودی نے اسلامی ریاست کے خدوخال اور اس کے قیام کے طریقوں پر روشنی ڈالی ہے، تاکہ ایک عادلانہ نظامِ حکومت قائم ہو سکے۔
(بشکریہ: ’’اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ، لاہور‘‘ اور https://readmaududi.com/)
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
No Data Found!
0 Reviews
تربیہ آن لائن ایڈمن
Lorem ipsum dolor sit amet consectetur adipisicing.